Tuesday, 29 December 2015

New Video: Insaniyat Ka Khasara aur Amal e Sualeh ki Tashreeh

This video is in Urdu. An English translation will soon be available.



وَالْعَصْرِ * إِنَّ الإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ سورة العصر زمانے کی قسم انسان خسارے میں ہے.یہ آیت اس وقت دنیا پر سایہ بن کر لٹکی ہوئی ہے. چونکہ ایک انسان پوری انسانیت کی اکائی ہےاوراِس آیت مبارکہ میں اللہ پوری انسانیت سے مخاطب ہے کے بہت برا وقت آنے والا ہے جس میں خسارہ ہی خسارہ ہونے والا ہے۔

آپ سکھ مسلم ہندوعیسائی کچھ بھی ہوں اللہ نےخسارے کی لاٹھی سےسب کو ہانک دیا کیا کوئی فرقہ کیا کوئی مذہب, اور وہ خسارہ خدشات کی بنا پر نہیں ہے بلکہ یقینی خسارے کی بات ہے ۔انسان اس خسارے کی فکر کیوں نہیں کرتے؟


آپ جاننا چاہیں گے وہ کون لوگ ہیں؟ قرآن نے ان کا پتا بتا دیا کے وہ مومنین صالحین کا گروہ ہے جو اس خسارے سے محفوظ ہیں جن کے اعمال صالح ہیں۔ معلوم ہوا اعمال صالح بھی ہوتے ہیں اور غیر صالح بھی ہوتے ہیں۔ صالحین ان کو کہتے ہیں جن کے ہر عمل میں قلب کی معیت شامل ہوان کا ہر عمل صالح ہے ،اگراعمال میں قلب شامل نہیں تو ہرعمل تباہی ہے۔


اسلام کی پہلی شرط ہے اقرار بالسان و تصدیق بالقلب جو کچھ زبان سے پڑھا اس کا نوردل میں بھی ہو، مثال کے طور پر نماز روزہ حج زکواۃ وغیرہکیے جا رہے ہیں، اللہ کی مرضی ہے قبول کرے یا نہ کرے.کیونکہ باطنی قوانین کے مطابق قلب کی حاضری کے بغیر اعمال کرنے والا باطن میں مشرک کہلاتا ہے۔

No comments:

Post a Comment